Stay on this page and when the timer ends, click 'Continue' to proceed.

Continue in 17 seconds

کراچی کو جنگی بنیادوں پر ''سیف سٹی'' بنائیں، کوئی دباؤ نہ لیں، صدر زرداری

کراچی کو جنگی بنیادوں پر ''سیف سٹی'' بنائیں، کوئی دباؤ نہ لیں، صدر زرداری

Source: jang.com.pk

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) صدر پاکستان آصف علی زرداری نے وزیر اعلیٰ سندھ کو ہدایت دی ہیں کہ کراچی کو جنگی بنیادوں پر 'سیف سٹی' بنائیں ، کوئی دباؤ نہ لیں ، شہر میں اسٹریٹ کرائم روکنے کیلئے اسپیشل آپریشنز اور ناردرن بائی پاس پر باڑ لگانا شروع کریں ، زمینوں پر قبضے ہرگز برداشت نہیں کروں گا، پتہ ہے منشیات اسکولز پہنچ گئی ، چوری کی گاڑیاں اور موبائلز کہاں فروخت ہوتے ہیں پولیس اور ایجنسیز باخبر پھر بھی کارروائی کیوں نہیں کرتیں؟ پولیس افسران کی تعیناتی کی مدت مقرر کریں ، کارکردگی پر نظر رکھیں ، ناکام رہیں تو انہیں ہٹادیں ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے بریفنگ دی کہ دنیا کے بڑے شہروں کا رینک اور کرائم انڈیکس کراچی سے زیادہ ہے۔ اس پر صدر زرداری نے کہا کہ ان ممالک میں بعض دیگر وجوہات کی بنا پر جرائم کی شرح زیادہ ہو سکتی ہے لیکن کراچی میں بغیر کسی ٹھوس وجوہات کے جرائم کی شرح زیادہ ہے۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز صدر مملکت آصف علی زرداری کی زیر صدارت سندھ میں امن و امان کی مجموعی صورتحال پر اہم اجلاس ہوا جس میں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی، وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی خالد مقبول صدیقی،سینئر وزیر شرجیل میمن، وزیر توانائی ناصر شاہ، وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار، چیف سیکرٹری آصف حیدر شاہ، وفاقی سیکرٹری داخلہ خرم آغا، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکرٹری آغا واصف، ڈی جی رینجرز میجر جنرل اظہر وقاص، سیکرٹری داخلہ سندھ اقبال میمن، چیئرمین پی اینڈ ڈی نجم شاہ، صدر کے سیکرٹری شکیل ملک، آئی جی سندھ پولیس غلام نبی میمن، مختلف ایجنسیوں کے صوبائی سربراہان، ڈائریکٹر ایف آئی اے زعیم شیخ اور دیگر شریک ہوئے ،وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صدر آصف علی زرداری کی وزیراعلیٰ ہاؤس آمد پر ان کا استقبال کیا۔ صدرپاکستان آصف علی زرداری نے وزیراعلیٰ ہاؤس میں امن و امان کے حوالے سے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو ہدایت کی کہ کراچی میں اسٹریٹ کرمنلز، کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں اور منشیات فروشوں کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کیا جائے اس مقصد کے حصول کےلیے دیگر صوبوں سے قریبی روابط قائم کیے جائیں۔۔ انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ پولیس افسران کی تعیناتی کا ایک مدت مقرر کریں اور ساتھ ساتھ ان کی کارکردگی پر نظر رکھیں اور اگروہ ناکام رہیں تو انہیں ہٹا دیا جائے۔آصف زرداری نے وزیراعلیٰ سندھ کو ہدایت کی کہ سندھ میں رہائش پذیر اور کام کرنے والے غیر ملکی شہریوں کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کی جائے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے صدر آصف علی زرداری کو بریفنگ میں بتایا کہ کراچی میں اسٹریٹ کرائم اور کچے کے جرائم پیشہ افراد کے خلاف آپریشن سے امن و امان کی صورتحال میں بہتر ی آئی ہے ۔ اس حوالے سے انہوں نے ایرانی صدر کے دورہ کراچی اور ایک روزہ قیام کے پرامن انعقاد کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل اور بین الاقوامی کرکٹ میچوں کا انعقاد اور مذہبی تقریبات امن و امان کی بہتر صورتحال کی عکاس ہیں۔مراد علی شاہ نے صدر کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ وہ صوبے میں امن و امان کی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں اور اس حوالے سے وقتاً فوتاً اجلاس منعقد کیے جاتے ہیں اور قانون نافذ کرنے والوں کو ہدایات بھی دی جاتی ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ دنیا کے بڑے شہروں کا رینک اور کرائم انڈیکس کراچی سے زیادہ ہے۔ اس پر صدر زرداری نے کہا کہ ان ممالک میں بعض دیگر وجوہات کی بنا پر جرائم کی شرح زیادہ ہو سکتی ہے لیکن کراچی میں بغیر کسی ٹھوس وجوہات کے جرائم کی شرح زیادہ ہے۔ صدر آصف زرداری نے وزیراعلیٰ سندھ کو اسپیشل آپریشن شروع کرکے اسٹریٹ کرائم پر قابو پانے کی ہدایت کی۔ آپریشن کے واضح نتائج آنے چاہئیں تاکہ شہریوں کا اعتماد بحال ہو۔ صدر زرداری نے کہا کہ چوری/چھینی گئی گاڑیاں اور موبائل فون ایسے مارکیٹوں میں فروخت کی جاتی ہیں جن سے پولیس باخبرو دیگر ایجنسز آگاہ ہیں تو پولیس کیسے اس طرح کے جرائم پیشہ عناصر کو پکڑنے میں ناکام ہے ۔پولیس مارکیٹوں اور چوری شدہ گاڑیوں اور موبائل سیٹوں کے کاروبار میں ملوث لوگوں کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کر رہی ہے۔ انہوں نے وزیراعلیٰ سندھ کو ہدایت کی کہ وہ فوراً کارروائی شروع کریں اور اس کی رپورٹ پیش کریں ۔ ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما اور وفاقی وزیر خالد مقبول صدیقی نے کراچی میں امن و امان سے متعلق صدر کے اجلاس کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس سے شہریوں کا حکومت پر اعتماد بڑھے گا۔ انہوں نے صدر سے درخواست کی کہ وہ ہر ماہ اس طرح کے اجلاس منعقد کریں۔ صدر زرداری کو بتایا گیا کہ فروری 2023 سے اب تک دریائے سندھ کے بائیں کنارے پر پولیس کے107 ناکے قائم کیے گئے ہیں۔ آئی جی پولیس نے کہا کہ لوگوں کو لالچ دے کر یا بہلا پھسلا کر اغوا کیا جاتا ہے اور پولیس نے اس بار ایسے 609 وارداتوں کا ناکام بنایا۔ جب اس طریقے کو ناکام بنایا گیا تو لوگوں کو جبری طورپر اغوا کیا جانے لگا۔ صدر نے وزیراعلیٰ سندھ کو ہدایت کی کہ وہ شکارپور اور کشمور اضلاع کے کچے کے علاقے کو کور کرنے کے لیے دریا کے دائیں کنارے پر پولیس پکٹس قائم کریں۔ایک سوال کے جواب میں صدر مملکت کو بتایا گیا کہ گزشتہ 4 ماہ جنوری سے اپریل 2024 کے دوران 103 افراد کو اغوا کیا گیا جن میں سے 76 کیس رپورٹ ہوئے جبکہ 47 کیس رپورٹ نہیں کرائے گئے پولیس نے 104 مغویوں کو بازیاب کرلیا ہے اور 19 کی تلاش جاری ہے۔ ایک سوال کے جواب میں زرداری کو بتایا گیا کہ پولیس نے مذکورہ چار ماہ کے دوران ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن کے دوران 63 کو ہلاک، 120 کو زخمی، 418 کو گرفتار کیا اور مختلف اقسام کے 469 ہتھیار برآمد کئے گئے۔