ووٹر اب مرد اور خاتون امیدوار کی تفریق سے نکل چکا' سائرہ افضل
Source: jang.com.pk
کراچی (جنگ نیوز)مسلم لیگ (ن)کی رہنماءافضل تارڑ کا کہناہے کہ اب ووٹر امیدوار کے مرد اور عورت ہونے کی تفریق سے نکل گیا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں میزبان حامدمیر سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔پروگرام میں پیپلزپارٹی کی رہنماءڈاکٹر سویرا پرکاش' ایم کیو ایم پاکستان کی آسیہ اسحق اور عوامی نیشنل پارٹی کی خدیجہ بی بی نےبھی اظہار خیال کیا ۔ڈاکٹر سویرا پرکاش نے کہا کہ میرے والد کی وجہ سے میرا سیاست سے تعلق ہے۔بونیر میں ایمرجنسی سہولت نہیں ہے مریضوں کو بڑے شہروں میں منتقل کیا جاتا ہے ۔میں اسمبلی میں ایمرجنسی کے مسائل اجاگر کرنا چاہتی ہوں۔مجھے بونیر کی عوام نے دختر بونیر کہا ہے۔مجھے انڈین میڈیا نے کہا ہے کہ آپ پاکستان اور انڈیا کے درمیان پل بن رہی ہیں۔ہمارے علاقے کا سب سے بڑا مسئلہ تعلیم کا ہے اسکولوں کی تعداد بہت کم ہے۔ افضل تارڑ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں یہ سمجھتی ہوں کہ اب ووٹر امیدوار کے مرد اور عورت ہونے کی تفریق سے نکل گیا ہے ۔حافظ آباد کے میرے ووٹرزنےمجھے ہمیشہ عزت دی۔میں نے بھی کوشش کی کہ کوئی ایسا قدم نہ اٹھاؤں جو ان کے لئے باعث شرمندگی ہو۔سزا اور جزا مرد اور عورت کے لئے برابر ہے مگر معاشرے میں عورت کے لئے فرق ہے۔آسیہ اسحق نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان وہ شاید پاکستان کی پہلی سیاسی جماعت ہے جس کے اندر کوئی موروثیت نہیں ہے۔مرد اور عورت کا امتیاز اب ختم ہوچکا ہے۔مجھے جو اپنا علاقے کا احساس ہے وہ کسی اور کو نہیں ہوسکتا۔جس صورتحال سے پاکستان دوچار ہے ہمیں مرد اور عورت کی تفریق سے نکلنا ہوگا۔پورے دنیا کہیں اور جارہی ہے اور پاکستان کا تعلیمی نظام اور یونیورسٹیاں بالکل مختلف جارہی ہیں۔ خدیجہ بی بی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اکثر لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ کے پی کے کی خواتین باہر نہیں نکلتیں ۔